Dialogue

Vocabulary

Learn New Words FAST with this Lesson’s Vocab Review List

Get this lesson’s key vocab, their translations and pronunciations. Sign up for your Free Lifetime Account Now and get 7 Days of Premium Access including this feature.

Or sign up using Facebook
Already a Member?

Lesson Transcript

ملالہ یوسف زئی پاکستان میں لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم کی مضبوط حامی ہیں اور تاریخ میں اب تک سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ہیں۔
وہ خصوصاً پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں اپنی آبائی سر زمین وادیِٔ سوات میں خواتین کے لیے شہری حقوق اور تعلیم کی حمایت کے لیے مشہور ہیں۔
حالیہ تاریخ میں کئی بار طالبان لڑکیوں کو سکول جانے سے روک کر طالبان نے خواتین کی تعلیم پر قدغن لگانے کی کوشش کی۔
آج کل یوسف زئی کا خاندان سوات میں ایک سکول سسٹم چلاتا ہے۔
جب وہ گیارہ بارہ سال کی تھیں تو انہوں نے ایک قلمی نام استعمال کرتے ہوئے بی بی سی کے لیے ایک بلاگ لکھا۔
اپنے بلاگ میں انہوں نے خطے میں طالبان کے قبضے کے دوران پاکستان میں اپنی زندگی، طالبان سے اقتدار چھیننے کی کوششوں اور وادیِٔ سوات میں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کی تفصیل بیان کی۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب رپورٹرز نے ان کے انٹرویو کیے اور ڈیسمنڈ ٹوٹو، جنوبی افریقہ سے ایک سرگرم کارکن، نے بچوں کے عالمی امن انعام کے لیے انہیں نامزد کیا تو یہ مشہور ہو گئیں۔
پھر اکتوبر 2012 میں وہ وادیِٔ سوات میں اپنی سکول بس میں گئیں اور ایک عسکریت پسند نے بس کے پاس آ کر خصوصاً ان کا پوچھا۔
جب وہ آگے آئیں تو اس نے سیدھی ان کے سر میں تین گولیاں ماریں۔
ایک گولی ان کی پیشانی کے بائیں جانب اندر گھُس گئی، ان کے چہرے سے گزری اور ان کے کندھے میں جا کر ٹھہر گئی اور اسے بری طرح زخمی کر دیا۔
اس حملے کے بعد کئی دنوں تک وہ کوما میں رہیں حتٰی کہ ان کی صحت اتنی بہتر ہو گئی کہ انہیں کوئین ایلزبتھ ہسپتال، انگلینڈ میں منتقل کر دیا گیا جہاں انہیں جامع بحالیِٔ صحت سے گزارا گیا۔
اس وقت وہ ہائی سکول میں تھیں۔
وہ معجزانہ طور پر اپنے زخموں سے صحت یاب ہو گئیں اور آج کل ادھر اُدھر کا سفر کرتی ہیں اور لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم کے حق میں تقریریں کرتی ہیں حالاں کہ طالبان نے انہیں اور ان کے والد کو قتل کرنے کی دھمکیاں دوبارہ دیں۔

Comments

Hide