Dialogue

Vocabulary

Learn New Words FAST with this Lesson’s Vocab Review List

Get this lesson’s key vocab, their translations and pronunciations. Sign up for your Free Lifetime Account Now and get 7 Days of Premium Access including this feature.

Or sign up using Facebook
Already a Member?

Lesson Notes

Unlock In-Depth Explanations & Exclusive Takeaways with Printable Lesson Notes

Unlock Lesson Notes and Transcripts for every single lesson. Sign Up for a Free Lifetime Account and Get 7 Days of Premium Access.

Or sign up using Facebook
Already a Member?

Lesson Transcript

عمران خان کرکٹ کے سابقہ کھلاڑی ہیں جو بعد میں سیاستدان بنے۔
ایک کرکٹر کے طور پر وہ پاکستان میں اس کھیل کے کامیاب ترین کپتان تھے۔
1971 سے 1992 تک وہ قومی کرکٹ ٹیم میں کھیلتے رہے اور اسی دوران 1982 سے 1992 تک ٹیم کے کپتان رہے۔
ان کے کرکٹ کریئر کا عروج 1992 میں کرکٹ ورلڈ کپ کی کامیابی تھا، اور یہ وہ واحد سال تھا جب پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ جیتا۔
خان دراصل 1988 میں 1987 کے ورلڈ کپ کے بعد ریٹائر ہوگئے تھے لیکن ان کے پرستاروں کی محبت کی وجہ سے اس وقت کے صدر ضیاء الحق نے ان سے درخواست کی کہ وہ واپس ٹیم میں لوٹ آئیں۔
خان دنیا کے ان آٹھ کرکٹ کے کھلاڑیوں میں سے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ فارمیٹ کرکٹ میں آل راؤنڈرز ٹرپل حاصل کیا۔
1996 میں انہوں نے سیاسی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف قائم کی اور چیئرمین بن گئے۔
تین سال بعد انہوں نے جنرل پرویز مشرف کے فوجی قبضے کی حمایت کی کیوں کہ ان کا خیال تھا کہ جنرل حکومت میں کرپشن کا خاتمہ کریں گے۔
2002 میں وہ اپنے آبائی حلقے میانوالی سے رکنِ پارلیمنٹ کے طور پر منتخب ہوئے، اور 2007 تک وہ رکنِ پارلیمنٹ رہے۔
وہ 2013 میں متحرک عوامی رابطے سے دوبارہ منتخب ہوئے، جس میں ایک تقریر بھی شامل تھی جو لاہور کے ہزاروں حامیوں کے سامنے کی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ وہ ریاست ہائے متحدہ کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں پاکستان کی قیادت کریں گے اور خطے میں امن لائیں گے۔
بعد میں اسی سال مئی کے عام انتخابات کے دوران ایک ذیلی عدالت پر تنقید کرنے کے الزام میں ان پر توہینِ عدالت کا مقدمہ چلا۔
2014 میں خان نے مبینہ الزام لگایا کہ 2013 کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ کو جتوانے کے لیے دھاندلی کی گئی، اور لاہور تا اسلام آباد ایک مارچ کی قیادت کی، وزیرِ اعظم نواز شریف کے استعفے کے لیے دباؤ ڈالا اور مبیّنہ دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
تحقیقات کے لیے ایک تین رکنی عدالتی کمیشن قائم کیا گیا۔

Comments

Hide