Dialogue

Vocabulary

Learn New Words FAST with this Lesson’s Vocab Review List

Get this lesson’s key vocab, their translations and pronunciations. Sign up for your Free Lifetime Account Now and get 7 Days of Premium Access including this feature.

Or sign up using Facebook
Already a Member?

Lesson Notes

Unlock In-Depth Explanations & Exclusive Takeaways with Printable Lesson Notes

Unlock Lesson Notes and Transcripts for every single lesson. Sign Up for a Free Lifetime Account and Get 7 Days of Premium Access.

Or sign up using Facebook
Already a Member?

Lesson Transcript

عیدالاضحی، یا قربانی کا تہوار پاکستان کی سرکاری تعطیل ہے۔
یہ صرف ان دو تہواروں میں سے ایک ہے جس کو دنیا کے سبھی مسلمان مناتے ہیں۔
یہ اس دن کی یاد گار میں منایا جاتا ہے جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے بار گاہ الہی میں قربانی کے طور پر قربان گاہ پر اپنے بیٹے کو قربان کرنے پر آمادگی ظاہر کی، تاہم اللہ نے مداخلت کی اور انہیں ایسا کرنے سے منع فرما دیا۔
عید الاضحی اسلامی مہینہ ذوالحجہ کے دسویں دن کو منایا جاتا ہے جس کا مطلب ہے کہ شمسی کینلنڈر کے مطابق اس تاریخ میں ہر سال ردوبدل ہوتا ہے۔
یہ تاریخ ستمبر سے لیکر ابتدائی نومبر کے درمیان کبھی بھی آسکتی ہے۔
پاکستان میں مسلمان خاص طور سے بڑی مذہبی عقیدت کے ساتھ عید الاضحی کا تہوار مناتے ہیں۔
پورے پاکستان میں مسلمان ایک بڑے کھلے میدان میں جمع ایک ساتھ جمع ہوکر نماز ادا کرتے ہیں۔
اسلامی عالم دین بھی اس بارے میں وعظ کرتے ہیں کہ قربانی سے متعلق ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام کی آمادگی کیوں اتنی اہم ہے اور اس بارے میں فلسفیانہ نقطہ نظر بھی واضح کرتے ہیں کہ قربانی کرنے کا اصل مطلب کیا ہے۔
کچھ مسلمان عید الاضحی کی قربانی پیش کرنے کے لئے جانور بھی ذبح کرتے ہیں، عام طور پر ایک بکرا یا دنبہ ذبح کرتے ہیں، اس جانور کی نمائندگی کے طور پر جو ابراہیم علیہ الصلوۃ و السلام کے بیٹے کی جگہ فراہم کیا گیا تھا۔
پاکستان میں اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ہر سال اصل عید کی میزبانی کی جاتی ہے۔
کراچی کے قانون ساز اکثر عوامی تقریبات میں عید کی نماز ادا کرتے ہیں۔
پاکستانی قانون ساز اکثر ملک کی عوام سے ان لوگوں کی قربانی یاد رکھنے کی آواز لگاتے ہیں جنہوں نے اپنے ملک کے لئے اپنی جان دے دی، اپنی آخری قربانی پیش کی، اور وہ لوگ جو ملک میں مسلسل دہشت گردی کے حملے سے متاثر ہیں۔

Comments

Hide